رائے الیوم نامی اخبار نے اس دستاویز کی بنیاد پر مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے فلسطینیوں کی جاسوسی کی تفصیلات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکی فوج اور میڈیا نے یہ خبریں دیں کہ غزہ کی پٹی کے مرکز میں واقع النصیرات کیمپ سے 4 صیہونی قیدیوں کی رہائی کی کارروائی میں واشنگٹن کا ہاتھ ہے اور گزشتہ چند گھنٹوں میں لیک ہونے والی دستاویز میں مقبوضہ علاقوں میں امریکی سفارت خانے کی فلسطینیوں کے خلاف اور صیہونی حکومت کی جاسوسی تنظیم کے فائدے کے لیے جاسوسی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
یہ سفارتی دستاویز غزہ کے ساحل پر تیرتی ہوئی گودی کے امریکی فوجی استعمال پر فلسطینی ردعمل کے بارے میں واشنگٹن کی تشویش کی نشاندہی کرتی ہے۔
امریکہ نے غزہ کی عوام کی مدد کا دعویٰ کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے ساحل پر یہ گھاٹ صیہونی حکومت کے تعاون سے تعمیر کیا ہے۔
رائے الیوم کے مطابق اس سفارتی دستاویز سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے میں فلسطینی امور کا دفتر فلسطینیوں کی جاسوسی کر رہا ہے۔