ارنا کے مطابق علی نادری نے سن پیٹرز برگ بین الاقوامی اقتصادی اجلاس کے موقع پر روسی نیوز ایجنسی اسپوٹنک کے ساتھ بات چیت میں مزید کہا ہے کہ دنیا کثیر قطبی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے، دنیا کے ممالک، موجودہ خودسرانہ عالمی نظام سے دوری اختیار کررہے ہیں اوراس راہ کا افق روشن نظر آرہا ہے۔
یاد رہے کہ ارنا کے مینیجنگ ڈائریکٹر علی نادری روسی صدر کے مشیر کی سرکاری دعوت پر بین الاقوامی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کے لئے سن پیٹرز برگ گئے تھے۔
میڈیا ہاؤسز کے سربراہوں کے ساتھ روسی صدر کی نشست کا تجزیہ
علی نادری نے سن پیٹرز برگ میں بین الاقوامی میڈیا ہاؤسز کے سربراہوں کے ساتھ صدر ولادیمیر پوتن کی نشست کے بارے میں کہا کہ روسی صدر نے اس نشست میں موجودہ عالمی مسائل کے بارے میں اپنے نظریات حقیقت پسندانہ انداز میں بیان کئے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ صدر ولادیمیر پوتن نے اس اجلاس میں یوکرین جنگ، روس امریکا روابط، ٹرمپ اور بائیڈن، یورپ نیز دیگر عالمی مسائل کے بارے میں اپنے نظریات حقیقت پسندانہ انداز میں صراحت کے پیش کئے ۔
ارنا کے ایم ڈی نے کہا کہ یہ نشست اس لحاظ سے اہم تھی کہ موجودہ بین الاقوامی فضا میں بہت موثر اور فیصلہ کن واقع ہوسکتی ہے۔
مغربی یلغارابلاغیاتی دہشت گردی ہے
ارنا کے ایم ڈی نے اپنی گفتگو کے ایک اور حصے میں مختلف ملکوں منجملہ ایران اورروس کے خلاف مغربی ذرائع ابلاغ کی یلغارکو ابلاغیاتی دہشت گردی قرار دیا۔
علی نادری نے کہا کہ اس وقت ایران اورروس دونوں کو مغرب کی ابلاغیاتی یلغار کا سامنا ہے اور روس کی طرح ہم بھی مغرب کی ابلاغیاتی دہشت گردی کی زد پر ہیں۔
ارنا کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ مغرب کی ابلاغیاتی یلغار کےاس دور میں ملکوں کے عوام کی آواز کو اٹھانا اوراس کی تقویت،میڈیا ہاؤسز کی اہم ترین بین الاقوامی ذمہ داری ہے۔
انھوں نے ایران اور روس کے ابلاغیاتی روابط کے بارے میں کہا کہ دونوں ملکوں کے میڈیا ہاؤسز کے درمیان روابط کی موجودہ سطح اطمینان بخش ہے۔
علی نادری نے بتایا کہ روسی میڈیا ہاؤسز منجملہ تاس اور اسپوٹنک نیوز ایجنسیوں سے اسلامی جمہوریہ ایران کی رسمی نیوز ایجنسی ارنا کے روابط بہت اچھے ہیں۔