پہلی شخصیت جوعرض تعزیت کے لئے ایران کے سفیر کے پاس پہنچی پاکستان کے سفیر تھے جنہوں نے سفارتخانے میں حاضر ہوکر شہید سید ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ ڈاکٹر امیدعبداللہیان کو خراج عقیدت پیش کیا اور وزیٹر بک میں تعزیتی کلمات درج کئے۔ اس کے علاوہ عمان، تاجکستان، عراقی کردستان، کیوبا، آرمینی اور متعدد دیگر ممالک کے سفیروں نے ایران کے سفارتخانے پہنچ کر ایران کے سفیر کو تعزیت پیش کی۔
اس موقع پر کیوبا کی سفیر نے کہا کہ یہ ایران کے لئے غم کے لمحات ہیں اور اپنی گہری دوستی کی بنا پر ہبانا نے بھی عزائے عام کا اعلان کیا ہے۔
ایران کے سفارتخانے کے باہر بھی برطانیہ میں مقیم ایرانی شہریوں اور انقلاب کے چاہنے والوں نے صدر رئیسی کی تصویر پر پھول چڑھائے اور پرنم آنکھوں سے ان کی یاد کو تازہ کیا۔
ہفتے کے روز بھی لندن میں ایران کے سفارتخانے کے سامنے ایک تعزیتی پروگرام کا اہتمام کیا گیا ہے۔ لندن کے اسلامک سینٹر میں بھی جمعے کی شام کو ایک پروگرام منعقد کیا گیا ہے۔
لندن میں واقع عالمی بحری نقل و حمل کے ادارے نے بھی اپنے اجلاس کی ابتدا صدر شہید رئیسی کے احترام میں ایک منٹ کی خاموشی کے ساتھ کی اور اس عالمی تنظیم کے 108 ارکان نے ایران کے نمائندے کو تعزیت بھی پیش کی۔
ڈینمارک میں بھی ایران کے سفارتخانے کے سامنے شہید رئیسی کی تصویر پر پھول چڑھائے گئے۔