تہران – ارنا – ایران کے نائب وزیر دفاع اور فضائی دفاعی انڈسٹریز کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ایران میزائل اور ڈرون تیار کرنے میں کسی بھی ملک سے وابستہ نہیں ہے

 ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران  کے نائب وزیر دفاع اور فضائی دفاعی انڈسٹریز کے ایم ڈی بریگیڈیئر افشین خواجہ فرد نے  بدھ کو فضائیہ کی شہید ستاری یونیورسٹی میں منعقدہ ایک پروگرام  سے خطاب میں کہا دشمن چاہتا تھا کہ سائنس و ٹیکنالوجی میں ہمارا ملک ترقی نہ کرے  لیکن اس  نے اسباب کے انتخاب میں غلطی کی ہے ۔

 انھوں نے کہا کہ دشمن کا خیال یہ تھا کہ مختلف اقتصادی اورسائنس و ٹیکنالوجی سے متعلق پابندیاں لگا کر ایران کی سائنسی ترقی کو روک سکتا ہے لیکن  رہبر انقلاب اسلامی کے فرمان کے  مطابق ہم نے پابندیوں اور خطرات کو موقع میں تبدیل کردیا ۔

انھوں نے کہا کہ البتہ ہم موجودہ سطح پر مطمئن نہیں ہیں ترقی و پیشرفت کے لئے ہم زیادہ کوششیں کریں گے۔  

بریگیڈیئر خواجہ فرد نے کہا کہ تقریبا پندہ سولہ سال قبل جب علاقے میں امریکی دھمکیاں بڑھ گئيں اور وہ اعلان کررہا تھا کہ سبھی آپشن میز پر ہیں اور اس کی دھمکیوں میں تیزیآرہی تھی تو اس وقت کسی نے کہا تھا کہ اگر دشمن نے حملہ کردیا تو ہم اپنا فضائی تسلط برقرار نہیں رکھ پائيں گے کیونکہ امریکا دنیا کی برتر فضائی طاقت ہے  لیکن ہمیں اپنی فضا کی ہر حال میں حفاظت کرنی ہے۔

 ایران کے نائب وزیر دفاع نے کہا کہ آپریشن وعدہ صادق نے ثابت کردیا کہ ہم نے  آپریشن بھی انجام دیا اور اپنا دفاع کا انتظام بھی کیا اور اس آپریشن میں دشمن پر اس جگہ وار کیا جس کے بارے میں خود   ہم بھی  سوچتے تھے کہ شاید وہاں تک نہ پہنچ سکیں۔

انھوں نے کہا کہ  یہ بڑا کارنامہ انجام دینے میں   اس لئے کامیاب ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ڈرون  بنانے میں کسی بھی ملک سے وابستہ نہیں ہے اور ہمارے تیار کردہ ڈرون ہدف تک پہنچنے کے لئے مختلف فضائی حالات میں، 6 سے 7 گھنٹے پرواز کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بیلسٹک اور کروز میزائلوں کی تیاری میں بھی ہم کسی سے وابستہ نہیں ہیں۔  

ایران کے نائب وزیر دفاع نے کہا کہ ہم نے دفاعی صنعت میں یہ ترقی ایسی حالت میں کی ہے کہ دشمن کی کوشش تھی کہ حتی سائنسی کتب تک ہمیں دستیاب نہ ہوں۔

لیبلز