ڈیویڈ کیمرون نے اسکائی نیوز سے ایک انٹرویو میں پہلے تو ایران کی جانب سے تنبیہی اقدامت پر تبصرہ کیا وار دعوی کیا کہ گزشتہ ہفتے کو جو ایران نے حملہ کیا وہ، اندھا دھند اور ایک خطرناک قدم تھا۔
جب اینکر نے ان سے پوچھا " اگر کوئي دشمن ملک ہمارے قونصل خانے کو پوری طرح سے تباہ کر دے تو برطانیہ کا جواب کیا ہوگا؟" تو برطانوی وزیر خارجہ بوکھلا گئے اور کہا: ہم بہت ہی ٹھوس جواب دیں گے۔
اینکر نے کہا:" ایران نے بھی یہی کیا۔" تو کیمرون نے جواب دیا: " لیکن ایران نے بہت بڑا حملہ کیا تھا۔"
اینکر نے برطانوی وزیر خارجہ کی بات کاٹتے ہوئے کہا: تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ایرانیوں کو یہ حق حاصل تھا کہ وہ جواب دیں لیکن انہوں نے حد سے زیادہ رد عمل ظاہر کر دیا ؟
کیمرون نے کہا: شام اور اسرائيل میں جو کچھ ہوا ان میں بہت فرق ہے۔ ایران نے 301 میزائل اور ڈرون سے اسرائيل پر حملہ کیا ۔ ایران کا رد عمل توقع سے بہت زیادہ تھا۔
ایک اور ریڈیو سے گفتگو میں جب اینکر نے ان سے پوچھا کہ کیوں برطانیہ کے لوگوں کے ٹیکس کا پیسہ اسرائيل کے دفاع میں خرچ کیا جائے تو کیمرون نے کہا: ایران کے بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کرنا ضروری تھا۔