تہران – ارنا – مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفارت خانے نے اعلان کیا ہے کہ سیکورٹی مسائل کے پیش نظر مقبوضہ فلسطین میں  اپنے کارکنوں اور ان کے لواحقین کی نقل و حرکت محدود کردی ہے

 ارنا نے جمعے کو رائٹرز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفارت خانے نے ایک بیان  جاری کرکے بتایا ہے کہ اس نے اپنے سبھی ملازمین اور ان کے لواحقین کو خبردار کردیا ہے کہ تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور بئر السبع سے باہر رفت وآمد نہ کریں۔  

مقبوضہ فلسطین میں امریکی سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی مسائل کے پیش نظر زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے ۔

 امریکی سفارت خانے  نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تل ابیب ( ہرتزلیا، نتانیا اورایون یہودا) یوروشلم( مقبوضہ بیت المقدس، اور بیئر السبع پر (دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر اسرائيلی حملے کے جواب میں) ایران کا انتقامی حملہ ہوسکتا ہے لہذا امریکی کارکنوں اور ان کے لواحقین کی نقل و حرکت محدود کی جارہی ہے۔   

 یاد رہے کہ  امریکی کانگریس کے  ریپبلیکن رکن اور انٹیلیجنس کمیٹی کے چیئر مین مائک ٹرنر اعتراف کرچکے ہیں  کہ دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر اسرائيل کا حملہ عاقلانہ نہیں تھا۔

ارنا کے مطابق امریکی کانگریس کی انٹیلیجنس کمیٹی کے چیئر مین مائک ٹرنرنے سی این این کے ساتھ بات چیت میں  کہا ہے کہ اسرائیل نے ایسی حالت میں دمشق میں ایران کے سفارتخانے پر حملہ کیا ہے کہ واشنگٹن تہران کو جنگ غزہ سے دور رکھنے کی کوشش کررہا تھا۔

 امریکی کانگریس کے ریپبلیکن رکن اور انٹیلیجنس کمیٹی کے  چیئرمین مائک ٹرنر نے اس انٹرویو میں کہا کہ دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر اسرائيل کے اس حملے نے کشیدگی بڑھادی ہے اور اس کے بعد ایران کی جانب سے مماثل مقابلہ کرنے کی دھمکی کے بعد پورا علاقہ کشیدگی کی لپیٹ میں آگیا ہے۔

 یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر فضائی حملہ کیا تھا ۔

صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے اس فضائی جارجیت میں شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی کونسلیٹ پر کئی  میزائل گرائے جس سے کونسلیٹ کی پوری عمارت زمیں بوس ہوگئی ۔

غاصب صیہونی حکومت کی اس جارحیت میں شام میں  ایران کے سینیئر  فوجی مشیر جنرل  محمد رضا زاہدی اور جنرل محمد ہادی حاج رحیمی اپنے پانچ دیگر رفقائے مجاہدت کے ہمراہ  شہید ہوگئے ۔

 اسلامی جمہوریہ ایران نے اسرائیلی حکومت کے اس دہشت گردانہ فضائی حملے  کا مماثل مقابلہ کرنے اور اس حکومت سے پشیمان کردینے والا انتقام لینے کا اعلان کیا ہے۔