تہران کی جامع مسجد امام خمینی (رح) میں لوگوں کی کثیر تعداد نے عید الفطر کی نماز رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی اقتداء میں ادا کی۔
آج صبح سے ہی لوگوں کی کثیر تعداد جامع مسجد امام خمینی (رح) تہران کی مسجد میں نماز عید کی ادائیگی کے لیے موجود تھی۔
آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اپنے خطبے کے دوسرے حصے میں مسئلہ فلسطین کے بارے میں فرمایا کہ اس سال رمضان المبارک کا مقدس مہینہ غزہ میں ہونے والے خونریز واقعات کی بدولت پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے تلخ تھا۔
انہوں نے غزہ میں صیہونی حکومت کے بھیانک جرائم کے لیے مغربی حکومتوں کی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ مغربی حکومتوں نے اس سال کے واقعات میں مغربی تہذیب کی شرانگیزی کو آشکار کیا ہے۔ غزہ میں گزشتہ 6 ماہ کے واقعات میں خود مغربی حکومتوں نے اس شیطانی فطرت کو دنیا کی آنکھوں کے سامنے عیاں کردیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے غزہ پر حملے میں صیہونی حکومت کی اپنے اہم مقاصد کے حصول میں ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ غاصب صیہونی استقامتی مزاحمت کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے، انہوں نے بچوں اور مظلوموں کی جانیں لیں اور 30 ہزار بے گناہ لوگوں کو شہید کیا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے انسانی حقوق کے دعویداروں کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا کہ کہاں ہیں وہ جو انسانی حقوق کے بارے میں اپنے بے ربط گیت سے دنیا کے کانوں کو بہرا کرتے ہیں؟ کیا یہ (غزہ کے لوگ) انسان نہیں ہیں؟ کیا ان کے حقوق نہیں؟
ایران کے سپریم لیڈر نے اپنے بیانات کے تسلسل میں صیہونی حکومت کے ایرانی سفارت خانے پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ شیطانی صفت صیہونی حکومت نے اپنی غلطیوں میں ایک اور غلطی کا اضافہ کر دیا اور وہ شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملہ ہے۔ کسی بھی ملک میں سفارت خانے جہاں یہ موجود ہوں یہ اس ملک کا علاقہ ہوتے ہیں۔ جب انہوں نے ہمارے سفارت خانے پر حملہ کیا تو اس کا مطلب ہے کہ انہوں نے ہماری سرزمین پر حملہ کیا۔
انہوں نے مزيد فرمایا کہ صیہونی حکومت نے غلطی کی ہے اور اسے سزا ملنی چاہيے اور اسے سزا ملے گی۔