تہران – ارنا – ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے غزہ میں انسانی حالات کو بہت المناک قرار دیا ہے

  ارنا کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان ناصرکنعانی نے آج   یوم اسلامی جمہوریہ کی مناسبت سے تہران میں  ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہم فلسطینی عوام کے لئے سخت ترین حالات کا مشاہدہ کررہے ہیں اور غاصب صیہونی حکومت کو مظلوم فلسطینی عوام کے قتل عام  اور نسل کشی سے روکنا دنیا کے سبھی ممالک اور  اقوام کا فریضہ ہے۔

  اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی  یوم اسلامی جمہوریہ پر اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی  پرچم کی تکریم کی  دسویں سالانہ تقریب سے خطاب کررہے تھے جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر سیاحت وثقافت عزب اللہ ضرغامی اور بعض ملکوں کے سفرا بھی شریک تھے۔

 انھوں اس تقریب سے خطاب میں  یوم اسلامی جمہوریہ  کے بارے میں کہا کہ ایران کے عوام نے شہروں سے لے کر دیہی بستیوں تک ہر جگہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی قیادت اور رہنمائی میں انقلابی تحریک میں بھر پور حصہ لیا اور انقلاب کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔

 ناصر کنعانی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد 1979 میں آج ہی کے دن  عوام کے ووٹوں سے فیصلہ  کیا گیا کہ ملک کا نظام اسلامی جمہوری ہوگا۔

انھوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے پرچم کی تکریم کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے سبھی طبقات اور اقوام کے لوگ اس پرچم کو سربلند رکھنے میں کردار ادا کررہے ہیں۔

 انھوں نے کہا کہ ہم نے کامیابی کے 45 برس گزار دیئے اور 21 مارچ 2023 کو شروع ہوکر 20 مارچ 2024 کو ختم ہونے والا ایرانی سال خارجہ روابط کے لحاظ سے بہت کامیاب سال رہا ہے۔

 ترجمان  وزارت خارجہ نے کہا کہ 20 مارچ سے شروع ہونے والے نئے ایرانی سال میں ہم مشترکہ مفادات اور باہمی احترام کی بنیاد پر سبھی ملکوں سے روابط بڑھانے کا عزم رکھتے ہیں۔

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے آخر میں غزہ کے المناک حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے لئے یہ ایام بہت سخت ہیں اور سبھی ملکوں اور اقوام کو مل کر غاصب صیہونی حکومت کو فلسطینی عوام کے قتل عام اور نسل کشی سے روکنا چاہئے۔

یاد رہے کہ گزشتہ 25 مارچ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرار داد پاس کرچکی ہے لیکن غاصب صیہونی حکومت نے اس قرار داد کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ کے مظلوم عوام پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔

 امریکا نے اگرچہ اس قرار داد کو ویٹو نہیں کیا ہے کہ لیکن بعد میں ایک امریکی عہدیدار نے یہ بے بنیاد بیان دیا کہ یہ قرار داد بقول اس کے لازم الاجرا نہیں ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سمیت سبھی اہم رہنماؤں  نے غاصب صیہونی حکومت سے فوری طور پر اس قرار داد پر عمل کرتے ہوئے جنگ بند کرنے اور غزہ کے عوام تک امداد پہنچانے کے راستے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔

لیبلز