ارنا کے مطابق یورو میدیٹیرین ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سو دن میں روزآنہ اوسطا ایک ہزار فلسطینی صیہونی حکومت کے ہولناک جرائم کی بھینٹ چڑھے ہیں جو جنگوں کی تاریخ کے وحشتناک ترین اعدادوشمار ہیں ۔
انسانی حقوق کی اس تنظیم کی رپورٹ کے مطابق جنگ غزہ کی بھینٹ چڑھنے والوں میں 92 فیصد غیر فوجی ہیں جن میں 12 ہزار 345 معصوم بچے، 6 ہزار 471 خواتین، 295 طبی عملے کے افراد، 41 سیول ڈیفنس کے کارکن اور 113 نامہ نگار ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق غزہ کے 19 لاکھ 55 ہزار شہری بے گھر ہوچکے ہیں اور ان کے پاس سرچھپانے کی کوئی جگہ نہیں ہے اور یہ تعداد غزہ کی کل آبادی کی 85 فیصد ہے۔
یورو میڈیٹیرین ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت دانستہ علاج معالجے کےمراکز، اسکولوں اور مساجد نیز غزہ کے بنیادی ڈھاںچے کو تباہ کررہی ہے تاکہ یہ علاقہ رہائش کے قابل نہ رہے۔
یورو ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جو فلسطینی صیہونی حکومت کے زمینی، فضائی اور سمندری حملوں سے بچ جاتے ہیں وہ دواؤں کے فقدان کے نتیجے میں موت کا سامنا کرتے ہیں۔
غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کے سو دن ایسی حالت میں پورے ہوئے ہیں کہ سوائے فلسطینی عوام کی نسل کشی کے صیہونی حکومت اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکی ہے ۔