نئی دہلی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی پارلیمانٹ میں حزب اختلاف کے 79 نمائندوں کی ایک ہی دن میں معطلی کے بعد، آج مزید 49 نمائندوں کو اسی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس اجلاس میں معطل کیے گئے ارکان کی تعداد 141 تک پہنچ گئی جو کہ تاریخ کی بلند ترین شرح ہے۔
نیشنل کانفرنس لیڈر فاروق عبداللہ، کانگریس لیڈر ششی تھرور اور کارتی چدمبرم، این سی پی کی سپریا سولے اور سماج وادی پارٹی کی ڈمپل یادو ان ممبران پارلیمنٹ میں شامل ہیں جنہیں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے پر آج معطل کر دیا تھا۔
حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے گزشتہ ہفتے لوک سبھا اور راجیہ سبھا (سینیٹ) میں احتجاج کیا تاکہ ہاؤس آف کامنز میں بڑے پیمانے پر سیکورٹی کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا جائے۔ وہ چاہتے تھے کہ ہندوستانی وزیر داخلہ امیت شاہ سیکیورٹی میں خلل کی وضاحت کریں جسکی وجہ سے حملہ آور ہاؤس آف کامنز میں داخل ہوئے ۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے زور دے کر کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں کسی بھی سیکورٹی کے واقعہ سے نمٹنا صرف پارلیمنٹ سکریٹریٹ کے دائرہ اختیار میں ہے اور حکومت کو مداخلت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ برلا نے کہا کہ حکومت لوک سبھا سکریٹریٹ کی ذمہ داریوں میں مداخلت نہیں کر سکتی، ہم اس کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔