سوشل میڈیا ہینڈل پر جاری کے جانے والے ایک بیان میں وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کو جنگ میں واپسی کے نتائج پر بھی غور کرلینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں امریکی بحری بیڑے نہیں بلکہ فلسطینیوں کا عزم فیصلہ کن ثابت ہوگا لہذا جتنا جلد ممکن جنگ بند کردی جائے۔
ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کو جاری رکھنے، انسانی امداد کی فراہمی اور فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلہ جاری رکھنے کے سوا کوئی اور راہ حل موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اور تل ابیب کی جانب سے جنگ دوبارہ شروع کرنے کا مطلب غزہ اور غرب اردن میں نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھنے کے سوا کچھ نہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ قیدیوں کو جنگ کے ذریعے آزاد نہیں کرایا جاسکتا بلکہ یہ لوگ بمباری میں مارے جائيں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے، جنگ بند کردی جائے۔