تہران – ارنا – صدر ایران آیت اللہ سید ابراہیم  رئیسی نے الجزایر کے اسپیکر سے ملاقات میں کہا ہے کہ  ایران ایسا ترقی یافتہ ملک ہے جس نے پابندیوں  اور دباؤ کو ترقی و پیشرفت کے لئے مواقع میں تبدیل کردیا ہے۔

  ارنا کے مطابق صدر مملکت آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے منگل کی شام  تہران  میں   الجزائر کے اسپیکر ابراہیم بوغالی سے ملاقات میں  ان کے دورہ تہران کو دونوں ملکوں کے روابط کے فروغ میں ایک اہم موڑ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ایران اور الجزائر کا مشترکہ اقتصادی کمیشن  اور باہمی روابط کا نقشہ راہ  مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے۔  

 صدر مملکت نے کہا کہ آج ایران نے پابندیوں اور دباؤ کو مہارت کے ساتھ ترقی وپیشرفت کے مواقع میں تبدیل کیا ہے اور اپنی ترقیوں نیز کامیاب تجربات کو اپنے دوست اور برادر ملک الجزائر کے ساتھ شیئر کرنے کے لئے تیار ہے۔   

  آیت اللہ رئیسی نے اسلامی دنیا کی حمایت، غاصب صیہونی حکومت کی ماہیت اورسیاست کو بے نقاب کرنے نیز تسلط پسند طاقتوں بالخصوص امریکا اور صیہونی حکومت کی مخالفت میں الجزائر کے موقف کی قدردانی ۔ انھوں نے آزاد اور خود مختار ملکوں کے باہمی روابط میں فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور الجزائر علاقائي اور بین الاقوامی مسائل میں مشترکہ نقطہ نگاہ کے ساتھ اپنی  اقوام اور اسلامی دنیا کے حق میں مفید اور تعمیری تعاون کرسکتے ہیں ۔

 الجزائر کے اسپیکر ابراہیم بوغالی نے بھی اس ملاقات میں صدر آیت اللہ رئیسی کی خدمت میں اپنے ملک کے صدر عبدالمجید تبون کا  گرمجوش سلام کرتے ہوئے کہا کہ ایران قدیم تہذیب و تمدن کا مالک ایک ایسا مرکزی ملک ہے کہ جس کے طاقتور ہونے سے امت اسلامیہ طاقتور ہوگی ۔

 الجزائر کے اسپیکر نے روضہ شاہ چراغ پر حالیہ دہشت گردانہ حملے پر ایران کی حکومت اور قوم کو تعزیت پیش کرتے ہوئے  ایران اور الجزائر کے روابط میں فروغ پر خوشی کا اظہار کیا ۔ انھوں نے کہا کہ دوستانہ سیاسی روابط نے اقتصادی اور معاشی روابط کے فروغ کی راہیں بھی ہموار کردی ہیں۔  

  ابراہیم بوغالی نے مغربی دنیا میں اسلامی مقدسات کی مسلسل بے حرمتی اور مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے ظالمانہ اقدامات میں اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسلامی ملکوں کے درمیان اتحاد و یک جہتی اور اس قسم کے اقدامات کی روک تھام کے لئے اسلامی دنیا کے  ٹھوس موقف  کی ضرورت پر زور دیا  

 ہمیں فالو کیجئے @IRNA_Urdu