تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد کے لیے ایران کے پیش کردہ اقدام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صرف اسلامی اتحاد اور یکجہتی ہی صیہونیوں کے مزید مظالم اور مجرمانہ کارروائیوں کا راستہ روک سکتی ہے۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعہ کی شام قازقستان کے صدر قاسم ژومارت توکایف کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ جب کہ ہم جعلی صیہونی حکومت کے جرائم اور جارحیت کے خلاف عالمی برادری کی بے عملی کا مشاہدہ کر رہے ہیں، صرف مسلمانوں کے اتحاد اور یکجہتی کا فیصلہ کن پیغام ہی ان جارحیت کو پھیلنے سے روک سکتا ہے۔
صدر رئیسی نے صدر توکایف کو ماہ رمضان کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کے مختلف مسائل بالخصوص صیہونی حکومت کی طرف سے مسجد الاقصیٰ، غزہ اور لبنان پر جارحیت اور توہین کا تقاضا ہے کہ اسلامی ممالک مزید مشاورت اور تعاون کے ذریعے ان جارحین سے نمٹنے کے لیے اقدامات کریں۔
انہوں نے قازقستان کو ایران کا قریبی پڑوسی اور دوست قرار دیا اور کہا کہ نقل و حمل کے لحاظ سے ایران قازقستان کی کھلے پانیوں تک تیز رفتار رسائی اور محفوظ راہداری کے لیے بہترین آپشن ہے۔
صدر توکایف نے صدر رئیسی کا شکریہ ادا کیا اور انہیں رمضان المبارک کے مہینے کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ کی اس بات سے پوری طرح متفق ہوں کہ مسلم ممالک کو باہمی تعاون کو مضبوط بنانے اور باہمی مشاورت کو وسعت دے کر عالم اسلام کے مسائل کو حل کرنا چاہیے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu