ارنا رپورٹ کے مطابق، "علیرضا پیمان پاک" نے ایک ریڈیو پروگرام میں کہا کہ صدر کا دورہ چین؛ ایک مربوط پروگرام تھا جو اس ملک کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے مقصد سے مہینوں پہلے کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور چین کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی ترقی 13ویں حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ہے کیونکہ یہ ملک دنیا کی بڑی معیشتوں میں شمار ہوتا ہے۔
پیمان پاک نے کہا کہ اس سفر کے دوران دونوں فریقوں کے درمیان سیاحت، تجارتی، کان کنی، ریل، آٹوموبائل، مشینری، صنعتی آلات وغیرہ کے تعلقات کی ترقی کے لیے مختلف معاہدے، یادداشتیں اور معاہدے طے پائے۔
انہوں نے کہا کہ چین دنیا میں معدنی مصنوعات کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے، اسی وجہ سے کانوں کی ترقی میں حصہ لینے اور اس شعبے میں چینی تکنیکی صلاحیتوں کے استعمال کا معاملہ اٹھایا گیا اور اس کے اچھے نتائج سامنے آئے۔
پیمان پاک نے کہا کہ ایران نے چینی فریقین کے ساتھ صنعت کے شعبے میں بہت اچھے معاہدے کیے ہیں جن میں آٹوموبائل کی پیداوار کے معیار اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کی منتقلی پر مشترکہ تعاون، بعض پرزون کی فراہمی اور ریل کے شعبے جیسے آلات، مشینری اور دیگر متعلقہ معاملات شامل ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu