یہ بات میخائل الیانوف نے جمعہ کی رات روس '24' ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو ایران کے جوہری معاہدے کی بحالی پر مذاکرات کے تسلسل میں مسائل پیدا کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ویانا مذاکرات اور ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لیے مشکلات پیدا کرنے کی ضرورت کی وجہ واضح نہیں تھی لیکن آج لگتا ہے کہ وجوہات واضح ہو گئی ہیں۔ کیونکہ پینٹاگون نے اعلان کیا کہ موجودہ صورتحال میں جوہری معاہدے کے احیاء پر اتفاق کرنا نامناسب ہے۔
انہوں نے جے سی پی او اے کی بحالی کے لئے جاری مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی امریکی کوششوں کو، بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد کے پاس ہونے کا سبب قرار دیا۔
یاد رہے کہ جمعرات کے روز امریکہ اور یورپی ٹرائیکا کی تجویز پر آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف ایک قرارداد منظور کی گئی جس کے حق میں 26 ممالک نے ووٹ ڈالے جبکہ چین اور روس نے اسکی مخالفت کی اور تین ممالک نیوٹرل رہے۔ یہ تیسری ایران مخالف قرارداد ہے جو جامع ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد شروع ہونے کے بعد آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں صیہونی حکومت کے دباؤ کے سبب منظور کی گئی ہے۔