ارنا رپورٹ کے مطابق، ایران میں پہلی بار محققین نے جین تھراپی طریقہ استعمال کرتے ہوئے ایک مریض میں خون کے کینسر کا علاج کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
جین تھراپی دنیا میں کینسر کے علاج کا جدید ترین طریقہ ہے، جو ایرانی علم پر مبنی کمپنی کی کوششوں سے آخری مرحلے تک پہنچ گیا ہے۔ دنیا میں صرف دو ملٹی نیشنل کمپنیاں یہ طریقہ علاج پیش کرتی ہیں اور اس علم کو ملکی محققین کی کوششوں سے ایران میں مقامی بنایا گیا ہے۔
نائب ایرانی صدر برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے سٹیم سیل سٹاف کے سیکرٹری "امیر علی حمیدیہ" نے جین تھراپی کے ذریعے لیوکیمیا کے علاج میں ایرانی سائنسدانوں کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ طب کا مستقبل؛ دوبارہ تعمیر کرنے والی طب ہے، جو کہ سیل تھراپی، جین تھراپی، اور ٹشو انجینئرنگ ہے۔ بہت سی لاعلاج اور مشکل بیماریاں جو لاعلاج معلوم ہوتی ہیں ان طریقوں کو استعمال کرکے ان مریضوں کی مشکلات کو مستقبل قریب میں حل کریں گی۔
حمیدیہ نے کہا کہ اس کامیابی میں تقریباً 7 سال لگے اور جانوروں پر سیل اسٹڈیز اور پری کلینیکل اسٹڈیز پاس کرنے اور تہران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز سے لائسنس اور ضابطہ اخلاق حاصل کرنے کے بعد پہلی بار ملک میں کسی مریض کے لیے جین تھراپی پروڈکٹ کا استعمال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کیموتھراپی جیسے باقی علاج کی طرح، جن کی کامیابی کی شرح بتائی گئی ہے کہ ان میں سے تقریباً 60 سے 70 فیصد صحت یاب ہوئے اور ان میں سے تقریباً 30 یا 40 فیصد کی پیوند کاری کی گئی۔ ٹرانسپلانٹ شدہ 60 سے 70 فیصد مریض ٹرانسپلانٹیشن سے صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ آج، جن لوگوں کو ٹرانسپلانٹ نہیں کیا گیا ہے، ان کے اس طریقہ کار سے صحت یاب ہونے کا 60-70 فیصد امکان ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu