ارنا رپورٹ کے مطابق، صہیونی اخبار "یروشلم پوسٹ" نے ایک مضمون میں کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست مزاحمتی محور کے ڈرونز کا ایک چھوٹا ہدف ہے۔
اخبار نے مزید کہا کہ تل ابیب کو خدشہ ہے کہ شام، عراق اور یمن میں حزب اللہ اور ایران کے اتحادی اسرائیلی ریاست کے خلاف آئندہ کسی بھی جنگ میں ڈرون استعمال کریں گے۔
صہیونی اخبار یروشلم پوسٹ نے کہا ہے کہ اگلی جنگ کے کئی محاذ ہیں اور اسرائیل ایک چھوٹا، بنیادی اور مرکوز ہدف ہوگا جس کو روزانہ ہزاروں میزائلوں، راکٹوں اور سینکڑوں ایرانی ڈرونز سے نشانہ بنایا جائے گا اور ان حملوں کے نتیجے میں روزانہ سینکڑوں مقامات تباہ ہوں گے۔
اس صہیونی اخبار نے مزید کہا کہ ایران کے پاس ایک ہزار کلومیٹر اور دو ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے ڈرونز ہیں۔
یروشلم پوسٹ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ درحقیقت ایک ایف- 35 لڑاکا طیارے کی قیمت میں تقریباً چار ہزار ڈرون خریدے جا سکتے ہیں، مزید کہا کہ ایران کی ڈرون صنعت کی پیداواری صلاحیت سالانہ کئی ہزار طیارے ہیں۔
اس اخبار نے رپورٹ کیا کہ تل ابیب کو کسی بھی طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہوائی جہاز کو روکنے کے لیے موجودہ سازوسامان سے زیادہ موثر ذرائع سے خود کو تیار اور لیس کرکے اس خطرے کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی نیوز سائٹ "والا" نے کہا تھا کہ اسرائیلی ریاست ایسے ڈرونز کی نگرانی کر رہی ہے جو مستقبل میں ایران یا خطے میں اس کے اتحادیوں کے ساتھ کسی بھی تنازع میں اثر انداز ہوں گے۔
اس سے پہلے صہیونی ریاست کے ذرائع ابلاغ، حکام اور ماہرین نے مزاحمتی محور کے ڈرونز اور میزائلوں کی طاقت اور فوج کی کمزوری اور اس ریاست کے اندرونی محاذ پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu