یہ بات جنرل علی آزادی نے اتوار کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اب تک حالیہ فسادات کے دوران گرفتار ہونے والے 100 سے زائد افراد کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔ یہ افراد جذباتی تھے اور انہیں منافع خوروں نے دھوکہ دیا اور انہیں اسلامی قانون کے تحت اور ضمانت کے ساتھ رہا کیا گیا۔
جنرل آزادی نے صوبے کے حالیہ فسادات میں 150 سے زائد پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہاکہ یہ فورسز پتھر اور آتش گیر مادوں کے ذریعے سطحی طور پر زخمی ہوئے ہیں۔
کردستان کی پولیس فورسز کے سربراہ نے منافع خوروں اور سیکورٹی میں خلل ڈالنے والوں سے نمٹنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم خلل ڈالنے والوں سے سنجیدگی سے مقابلہ کریں گے۔ کیونکہ عوام کی سیکورٹی اور خوشحالی پولیس کی ریڈ لائن ہے۔