یہ بات کاظم غریب آبادی نے بدھ کے روز جرمنی اور بیلجیم کے سفیروں کے ساتھ الگ الگ ملاقاتوں میں کہی۔
انہوں نے مہسا امینی سمیت اپنے شہریوں کے حقوق کی پاسداری کیلیے ایران کے پختہ عزم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مہسا امینی کی موت کے حوالے سے وہی ابتدائی منٹوں میں حکومت، عدلیہ اور اسلامی پارلیمنٹ کی جانب سے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے مختلف تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی گئیں اور اس کی موت کی وجہ جلد سے جلد رپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
غریب آبادی نے ایران میں بدامنی اور فسادات کی حمایت کیلیے امریکہ اور بعض یورپی ممالک کے مؤقف پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ تشدد، گرم اور ٹھنڈے ہتھیاروں کے ساتھ عوامی اور نجی املاک کی تباہی کو پرامن مظاہرہ نہیں کہتے ہیں۔
انہوں نے ایرانیوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کے بہانے امریکہ کے مداخلت پسندانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ جس نے اپنی پابندیوں سے بہت سے ایرانیوں کے انسانی حقوق کو پامال کیا ہے اور بہت سے ایرانیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا، اب وہ ان کے حقوق کی حمایت کادعوی کیسے کرسکتا ہے؟
غریب آبادی نے بعض یورپی ممالک کے مؤقف پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ ممالک جن پرتشدد مظاہروں اور اقدامات کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں اسلامی جمہوریہ کے نقطہ نظر سے ہونے والے نقصانات اور بے گناہوں کے خون میں قصور وار ہیں۔