ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان "ناصر کنعانی" نے خلیج فارس کونسل کے وزرائے خارجہ کے 153 ویں اجلاس کے اختتامی بیان میں ایران کیخلاف لگائے گئے بے بیناد الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے تین جزیرے ابوموسی، چھوٹے تنب اور بڑے تنب، ایرانی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہیں۔
کنعانی نے امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کی تخریب کارانہ اور فتنہ پھیلانے والی سیاست کے کردار اور خطے کے سلامتی معاملات میں اغیار کو داخل کرنے کے بعض خطی ممالک کے غلط حساب کتاب کو علاقے میں عدم استحکام کی سب سے بڑی وجہ قرار دے دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ خلیج فارس کونسل کے بعض رکن ممالک، ذمہ دار بننے اور غیر موثر اور ناکام پالیسیوں کو درست کرنے کے بجائے، الزام تراشی کرنے اور باربار دھرائے گئے باتوں پر زور دیتے ہیں۔
کنعانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ مسائل کے حل، ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ اور علاقے کے مشترکہ امن اور سلامتی کے قیام کا سب سے بہترین حل، غیر ملکیوں کی مداخلت کے بغیر علاقائی ممالک کے درمیان تعاون ہی سے ہے۔
انہوں نے کویت اور متحدہ عرب امارات کے سفرا کی ایران میں واپسی اور سعودی عرب سے مذاکرات کے تسلسل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ماضی کی طرح، خلیج فارس کے علاقے میں سلامتی، استحکام اور امن کے حصول کے لیے خطے کے تمام ممالک کی جانب سے تعاون پر مبنی روش اپنانے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔
ایرانی محکمہ خارجہ نے بعض علاقائی ممالک کے اپنے تضادات سے بھرے رویے کے اصلاح پر اقدامات اٹھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے اسٹرٹیجک نقطہ نظر اور اصولی پالیسی کی بنیاد پر ہمیشہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعاون کو علاقائی مسائل کے حل کا بہترین رویہ سمجھتا ہے اور دوطرفہ اور علاقائی تعلقات کی ترقی میں مثبت اور تعمیری اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu