تہران، ارنا- ایرانی صدر مملکت نے حالیہ بین الاقوامی تبدیلیوں کے پیش نظر کیسپین ساحلی ممالک کے درمیان تعاون کی اہمیت میں مزید ہوگیا ہے اور یہ تعاون نہ صرف ہماری قوموں کے اقتصادی صورتحال اور خوشحالی میں اضافہ کا باعث بن جائے گا بلکہ علاقائی امن اور استحکام اور بحیرہ کیسپین کے مسائل کے حل میں مددگار ثابت ہوگا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، سید "ابراہیم رئیسی" نے آج بروز بدھ کو اشک آباد میں منعقدہ کیپسین ساحلی ممالک کے چھٹے سربراہی اجلاس میں مختلف شعبوں میں اقتصادی تعاون بڑھانے پر شریک ممالک کے صدور کی حکمت عملیوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، بحیرہ کیسپین کو امن اور دوستی اور علاقائی عوام کے درمیان گہرے قریبی تعلقات پیدا کرنے کا باعث سمجھتا ہے اور باہمی احترام پر مبنی ہمہ جہتی تعاون پر اپنی تیاری کا اظہار کرتا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ بحیرہ کیسپین؛ ہمارا مشترکہ ورثہ اور سرمایہ؛ جوڑنے اور دوستی کا مرکز اور اس کے ساحلی ممالک کے 270 ملین سے زیادہ لوگوں کے لیے خیر و برکت کا ذریعہ ہے، جو پانچ ممالک کو ایک آبی علاقے کے آئینے میں ظاہر کرتا ہے۔

صدر رئیسی نے اس بات پر زور دیا کہ ہم بحیرہ کیسپین کے ذریعے ایک دوسرے سے جڑے پڑوسی ممالک کے طور پر اور دوسرے ممالک اور خطوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے کی سرزمین استعمال کرتے ہیں، اس آبی علاقے کے ساتھ ساتھ اس کے ساحلی ممالک کے لیے ہمارے بہت سے حقوق اور ذمہ داریاں ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم بطور بحیرہ کسپین کے ساحلی ممالک کے طور پر یکطرفہ اقدامات سے نمٹنے، پانچ جہتی تعاون پر زور دینے، موجودہ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور تعاون بڑھانے سے بجیرہ کیسپین کے علاقے کو بطور " امن اور دوستی" کے علاقے کی حفاظت کرنی ہوگی اور خطے اور ساحلی ممالک کے طویل مدتی مفادات اور بحیرہ کیسپین سے متعلق تمام فیصلوں میں " اتفاق رائے کے اصول " کی پاسداری پر سنجیدگی سے توجہ دیںی ہوگی۔

ایرانی صدر نے کہا کہ عدل اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی تشکیل کی بنیادوں میں سے ایک ہے، اس کے مطابق عدل و انصاف کے باہمی تعلقات کا قیام اور ایک منصفانہ کثیرالجہتی نظام کی تشکیل؛ ایران کی خارجہ پالیسی کی اہم سمتوں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ منصفانہ نظام کے فائدوں میں سے ایک ہمسایہ ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کا فروغ ہے جس سے باہمی مفادات کی فراہمی بھی ہوگی۔

ایرانی صدر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک بحیرہ کیسپین کے ساحلی ممالک کے صدور کیجانب سے نقل و حمل، سرمایہ کاری، سیاحت اور دیگر شعبوں میں اقتصادی تعاون کی توسیع کی حکمت عملیوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کی حمایت کرتا ہے اورخاص طور ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور بحیرہ کیسپین کے نازک ماحول کو محفوظ رکھنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

صدر رئیسی نے تقریر کے اختتام پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بحیرہ کیسپین کے ساحلی ممالک کے ساتویں اجلاس کی میزبانی پر تیار ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu