تفصیلات کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے باخبر ذرائع نے "رائے الیوم" کو کہا کہ فوجی کشیدگی کو روکنے کے لیے مذاکرات اور رابطوں کے باوجود مستقبل قریب میں قابض صیہونیوں کے ساتھ فوجی اور سیکورٹی جھڑپیں ناگزیر ہیں۔
ذرائع نے مزید کہا کہ فوجی تصادم کا امکان واقعی بہت زیادہ ہے اور اس کا وقت صرف مزاحمت اور میدان سے متعلق مخصوص تفصیلات کی بنیاد پر طے کیا جاتا ہے۔
ایک ذریعے نے مصر اور قطر کے دباؤ میں فلسطینی مزاحمت "فلیگ مارچ" کے جواب میں فوجی کشیدگی میں تاخیردینے کی تردید کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عرب ممالک نے مداخلت کی اور رابطے کیے، لیکن یہ درست نہیں کہ مزاحمت نے ان دباؤ کی وجہ سے مارچ کا جواب دینا چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمت کا ایک مقررہ وقت ہوتا ہے اور یہ ضروری نہیں کہ کشیدگی میں مزید اضافہ صرف میزائلوں کی فائرنگ سے ہو، کئی راستوں اور محاذوں پر دشمن سے تصادم کی تیاری بہترین ہے۔
ذرائع نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ تنازع قریب ہے اور پیچیدہ، مشکل اور دیرپا ہوگا۔
ناجائز صیہونی ریاست نے "فلیگ مارچ" کے بارے میں تمام تر انتباہات کے باوجود گزشتہ ہفتے آباد کاروں کو مسجد الاقصیٰ بھیجا تھا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اجراء کی تاریخ: 5 جون 2022 - 13:12
تہران، ارنا - فلسطینی مزاحمت کے ایک ذریعے نے مزاحمت نے بعض ممالک کے دباؤ پر "فلیگ مارچ" کے کوئی جواب نہیں دینے کی تردید کی۔