قم، ارنا- ایرانی پارلیمنٹ کے کلیمین نمائندے نے کہا ہے کہ ایران میں مقیم یہودی برادری نہ صرف مکمل آزادی اور امن کیساتھ رہتی ہے اور مذہبی اقلیتوں کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جاتا، بلکہ اسلامی جمہوریہ میں جو چیز موجود ہے وہ مثبت امتیاز ہے، جس کی مثال یہودی برادری کے طلباء کی کم تعداد کے باوجود ان کیلئے اسکولوں کا قیام ہے۔

ان خیالات کا اظہار "ہمایون سامہ یح نجف آبادی" نے آج بروز جمعرات کو قم کی یونیورسٹی آف مذاہب اور ادیان میں "اسلامی جمہوریہ میں مذاہب کی پوزیشن" کے عنوان کے تحت منعقدہ ایک کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ  یران میں مذہبی اقلیتوں کیساتھ انصاف سے سلوک کیا جاتا ہے، اور یہودیت میں تعلیم یا عبادت پر کوئی پابندی نہیں ہے، جس کی ایک مثال یہ ہے کہ طلبہ کی کم تعداد کی وجہ سے بہت سے اسکول اسلامی جمہوریہ کی حمایت کے بغیر بند ہو چکے ہوتے۔

سامہ یح نجف آبادی نے کہا کہ ایران میں مقیم کلیمین برادری کا ایک اعزاز یہ ہے کہ اس مذہب کے بزرگوں نے اپنی تمام تر تعلیم اس ملک میں کی ہے اور اس کے راستے میں کوئی پابندی محسوس نہیں کی ہے۔

ایرانی پارلیمنٹ کے کلیمین نمائندے نے کہا ایران کیخلاف مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران متعدد  ایران میں مقیم متعدد یہودی شہید، گرفتار یا جانباز ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ یہودی برادری نے خود کو سنیوں، شیعہ، زرتشتیوں اور عیسائیوں سے الگ نہیں سمجھا اور ہمیشہ اپنے آپ کو ایرانی اور اس سرزمین کا عاشق سمجھا ہے۔

انہوں نے یہودیت مخالف کے مسئلے کا دوبارہ  سر اٹھانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں کوئی یہودی مخالف دھارے نہیں ہے اور اس مذہب کے تاجر اور پیروکار بغیر کسی پابندی کے کامیابی، ترقی اور کمال کی راہ پر گامزن ہیں۔

ان کے مطابق مغربی ممالک میں یہود دشمنی کے پیچھے یہودیت کے خلاف صیہونیت کی تقویت ہے اور اس نے ان ممالک کے بہت سے یہودیوں کو دوسرے ممالک کی طرف ہجرت کرنے پر مجبور کیا ہے۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@