"سید مہدی میرداودی" نے اتوار کے دوپہر کو ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک 40 سالہ کارکن شیرکو کھلانا جا رہا تھا کہ اچانک اس شیر نے ان کارکن پر حملہ کر دیا اور بدقسمتی سے وہ جان کی بازی ہار گئے۔
انہوں نے کہا کہ ان کارکن پر شیر کے حملہ کرنے کے بعد اب 2 شیر پنجرے سے فرار ہو کر چڑیا گھر کے باہر ہیں۔
اراک میونسپلٹی کے شعبہ تعلقات عامہ اور بین الاقوامی امور کے ڈائریکٹر نے کہا کہ میونسپلٹی، پولیس اور مرکزی صوبے کے ماحول نے شیر کو زندہ رکھنے کے لیے تمام کوششیں کی ہیں۔
واضح رہے کہ اراک چڑیا گھر کے فرار کیے گئے شیر، اتوار کی شام بچ گئے اور مختلف ایجنٹوں کی کوششوں سے پنجرے میں واپس لائے گئے تاہم بدقسمتی سے شیروں میں سے ایک کے حملے میں اراک چڑیا گھر کے ایک 40 سالہ کارکن جاں بحق ہوگئے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@