تہران، ارنا – ایرانی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ شہید سلیمانی اور فخری زادہ کا قتل ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال ہے۔

یہ بات بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے بدھ کے روز جاپانی وزیر دفاع 'کیشی نوبو' کے ساتھ ایک ویڈیو کال میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی دہشت گرد فوج کے ذریعہ جنرل قاسم سلیمانی کا بزدلانہ قتل اور صیہونی عناصر کے ذریعہ ایرانی سائنسدان فخریزادہ کا قتل ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال اور خطے میں عدم استحکام اور عدم تحفظ کا ایک سبب ہے۔

انہوں نے دونوں ممالک کے مابین دیرینہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے باہمی تعلقات خاص طور پر دفاعی میدان میں  تعاون کو وسعت دینے اور گہرا بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ایرانی وزیر دفاع نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور خطے میں استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھنے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اسٹریٹجک کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی دہشت گرد فوج کے ہاتھوں جنرل قاسم سلیمانی کے بزدلانہ قتل اور  صہیونی ریاست کے ہاتھوں میں ڈاکٹر محسن فخری زادہ قتل ریاستی دہشتگردی کی ایک واضح مثال ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پچھلی ​​امریکی انتظامیہ نے جوہری معاہدے میں اپنے فیصلوں پر عمل درآمد نہ کرنے اور معاشی جنگ اور غیر انسانی پابندیاں عائد کرنے کے علاوہ ایرانی عوام کو ادویات اور طبی سامان تک رسائی کے بارے میں پہلے سے کہیں زیادہ غیر انسانی سلوک کا مظاہرہ کیا اور بدقسمتی سے یہ نقطہ نظر ابھی بھی جاری ہے۔

اس موقع میں جاپانی وزیر دفاع کیشی نوبو نے بحر ہند اور بحر عمان میں جاپانی بحری جہازوں کی موجودگی اور  ان کے مشن کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ افواج کسی بھی اتحاد سے قطع نظر اپنے مشن کو آزادانہ طور پر انجام دے رہی ہیں۔

جاپانی وزیر دفاع نے مشرق وسطی میں جاپانی بحری جہازوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے معلومات اکٹھا کرنے کی سرگرمیوں میں توسیع کی وضاحت  کرتے ہوئے ایران سے بحری جہازوں خاص طور پر جاپانی جہازوں  کی حفاظت کو یقینی بنانے میں باہمی تعاون کرنے کا مطالبہ کیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

https://twitter.com/IRNAURD