ایرانی حمکمہ خارجہ نے منگل کے روز اپنے جاری کردہ ایک بیان میں امریکی ٹرمپ اور کچھ اعلی امریکی عہدیداروں بشمول امریکی وزیر خارجہ 'مایک پمپیو' امریکی سابق وزیر دفاع 'مارک اسپر'، قائم مقام سکریٹری برائے دفاع کرسٹوفر ملر ،امریکی وزیر خزانہ' اسٹیون منوچین، امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی ڈائریکٹرجینا ہیسپل، ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر مشیر جیریڈ کوچنر ،سابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر'جان بولٹن ، (The Office of Foreign Assets Control (OFAC) کے عہدیدار 'آندریا گاکی' کو ایرانی پابندیوں کی فہرست میں قرار دے دیا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ امریکی افراد نے دہشت گردی کے جرائم کا ارتکاب کرنے، دہشت گردی کے فروغ اور حمایت جو علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہے اور انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی وجوہات سے اسلامی جمہوریہ ایران کی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے۔
یہ افراد اسلامی جمہوریہ ایران اور ایرانی شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں اور اقدامات کی تصدیق ، خطے میں دہشت گرد گروہوں، جابرانہ حکومتوں کے ساتھ ساتھ صیہونی دہشت گرد ریاست کو تشکیل دینے، مالی اعانت فراہم کرنے اور اسلحہ کی فراہمی کے علاوہ شہید فخری زادہ کے قتل میں ملوث ہیں۔
ٹرمپ کے دوسرے ایران مخالف اقدامات میں سے ایک ایرانیوں کو خوراک ، ادویات ، خدمات اور طبی سامان تک رسائی کے روکنا اور خاص طور پر کوویڈ 19 کی ایسی صورتحال میں ایرانی عوام کو اپنے بنیادی حقوق سے محروم کرنا اور لاکھوں ایرانیوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنا ہے۔
بیان میں مزید آیا ہےکہ اسلامی جمہوریہ ایران کو امریکی بین الاقوامی غلطیوں سے نمٹنے کے لئے ، دہشت گردی کی اپنی تمام شکلوں خصوصا ریاستی دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ، امریکی یکطرفہ پابندیوں کا مقابلہ کرنے اور اپنے شہریوں کے تحفظ اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مفادات کا دفاع ، ایران کے عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کا حق حاصل ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@