تہران، ارنا – ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اقوام متحدہ میں ایران کی رکنیت کی فیس کی ادائیگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے فنڈنگ چینلز کو روکنے کی وجہ سے ایران ایک محفوظ چینل متعارف کرانے کے لئے طویل عرصے سے اقوام متحدہ کے خزانے سے رابطے میں ہے۔

یہ بات "سعید خطیب زادہ" نے اتوار کے روز صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ، اسلامی جمہوریہ ایران امریکی یکطرفہ پابندیوں کے باوجود محدود مالیاتی چینلز کے استعمال کے ذریعے اقوام متحدہ میں اپنی رکنیت کے لئے مستقل طور پر ادائیگی کرتا رہا ہے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ اس سلسلے میں ہمارے ملک کی تازہ ترین تجویز مرکزی بینک کی اجازت سے اقوام متحدہ کے ذریعہ جنوبی کوریا میں روکے ہوئے وسائل کے استعمال کے ذریعے اس قرض کی ادائیگی ہے ، جس پر اقوام متحدہ کے سکریٹریٹ کے ذریعہ بات چیت اور ہم آہنگی کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا اصرار ہے کہ ایران کے بین الاقوامی اثاثوں پر سابقہ امریکی تجاوزات کی وجہ سے ، اقوام متحدہ ہمارے ملک کو امریکی "بیچوان بینک" کے ذریعہ ممبرشپ کی فیس کی منتقلی کے لئے استعمال نہیں کرے گی یا تنظیم منتقلی کے راستے کی حفاظت کی ضمانت دے گی۔
ایرانی ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل آنتونیا گوٹریش نے اس تنظیم کے جنرل اسمبلی کے چیئرمین ایک خط میں مطالبہ کیا کہ ممبران کے سالانہ واجبات میں اضافے کی وجہ سے 10 ممالک جنرل اسمبلی میں ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم رہیں۔
اس خط میں کومور ، لیبیا ، وسطی افریقی ، صومالیہ ، جنوبی سوڈان ، ساؤ ٹوم اور پرنسیپ ، نائجر ، کانگو اور زمبابوے اور ایران کو اقوام متحدہ کے مقروض کے طور پر درج کیا گیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@