اسلام آباد، ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان "ریمدان گبد" باڈر کراسنگ کے افتتاح کے لئے مذاکرات کی تکمیل قریب ہیں اور دونوں ممالک کے اعلی عہدیداروں کی موجودگی کے ساتھ اس سرکاری کراسنگ کا آنے والے چار دنوں میں افتتاح کیا جائے گا۔

اس کراسنگ بارڈر کے افتتاح کے ساتھ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان  معاشی خوشحالی کے ساتھ ساتھ عوامی آمد و رفت میں اضافہ ہوگا جو تعلقات کو مضبوط، اقتصادی اور تجارتی تعامل کی توسیع کے لئے مزید مواقع پیدا کرتا ہے۔
ایرانی اور پاکستانی عہدیداروں نے حالیہ برسوں میں ایجنڈے پر سرحدی گزرگاہوں کو بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے اور تازہ ترین پیشرفت ایرانی وزیر خارجہ کے گزشتہ مہینے دورے اسلام آباد اور ریمدان بارڈر کے دوبارہ کھلنے کی خوشخبری کے اعلان سے وابستہ ہے۔
نئی بارڈر کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کے لئے الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے اور اس کا باضابطہ اعلان ایرانی وزیر خارجہ کے معاون خصوصی سید رسول موسوی اور تہران میں تعینات پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی کے درمیان ایک ملاقات کے دوران کیا گیا۔
موسوی نے اپنے ٹوئٹر پیج میں کہا کہ 19 دسمبر کو اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے اعلی حکام کی موجودگی کے ساتھ ریمدان گبد بارڈر کراسنگ کا افتتاح ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان 909 کلو میٹر طویل مشترکہ سرحد کے ساتھ صرف ایک بارڈر کراسنگ میرجاوہ تفتان موجود ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@