تہران، ارنا - ایرانی وزارت داخلہ کے ایک سنئیر عہدیدار نے کہا ہے کہ ہم گزشتہ چار دہائیوں سے غیرملکی شہری اور پناہ گزینوں کے مسائل کو دیکھنے سے متعلق وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور اسے دوسرے ملکوں تک پہنچانے کے لئے بھی آمادہ ہیں. 

انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے 40 سالوں کے دوران مہاجرین اور غیر ملکی شہریوں کیلئے خدمات کی فراہمی کی ہے۔

"مہدی محمودی" نے اس ملاقات میں اس مید کا اظہار کر دیا کہ نئے عیسوی سال کے دوران غیرملکی پناہ گزینوں اور شہریوں کے امور سے متعلق بین الاقوامی تنظیمون اور ایران کے درمیان تعاون کے نئی حکمت عملیوں کو بروئے کار لایا جائے کیونکہ ہمارا عقیدہ ہے کہ مہاجرین کی خدمات کے میدان میں بہتر اور عظیم تر فیصلے کرنے چاہئیں۔

انہوں نے پناہ گزینوں کے امور سے متعلق ماضی کی حکمت عملیوں کے تحفظ اور تسلسل پر زور دیتے ہوئے اس حوالے سے نئے طریقہ کار نکالنے کی ضرورت کا ذکر کیا۔

محمودی نے کہا کہ ایران نے گزشتہ 40 سالوں کے دوران پناہ گزینوں اور غیر ملکی شہریوں کے امور سے متعلق بہت سے تجربات حاصل کیے ہیں اور ابھی اقوام متحدہ سے ان تجربات کے تبادلہ پر تیار ہے۔

 اس موقع پر اقوام متحدہ کے اعلی کمشنر برائے مہاجرین کے امور "ایوو فریسن" نے پناہ گزینوں کیلئے خدمات کی فراہمی پر ایرن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پناہ گزینوں سے متعلق اجلاس کا حالیہ مہینوں کے دوران سوئٹزلینڈ میں انعقاد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں پناہ گزینوں کی خدمات کی فراہمی پر ایران کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور ہیمں امید ہے کہ ایران سے حمایت کیلئے نئے میکنزم کا نفاذ کیا جائے گا۔

فریسن نے اس امید کا اظہار کردیا کہ نئے عیسوی سال کے دوران، ایران، افغانستان اور پاکستان کے تعاون سے پناہ گزینوں کے شعبے میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی شرکت کیلئے ایک نئے میکنزم کا بند و بست کیا جائے گا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@