اسلام آباد، 16 اکتوبر، ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان نے مشترکہ سرحدی علاقوں میں دو نئے انٹری پوائنٹس 'رمدان-گبد' اور 'پشین-مند' کو جلد آپریشنل بنانے پر اتفاق کیا ہے.

یہ بات پاکستان کے صوبائی دارالحکومت 'کوئٹہ' میں تعینات ایران کے قونصل جنرل 'محمد رفیعی' نے پیر کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی.

انہوں نے مزید کہا کہ پاک ایران حکام نے 21ویں مشترکہ سرحدی کمیشن کے اجلاس کے دوران دو نئے انٹری پوائنٹس کو جلد فعال بنانے پر زور دیا.

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے سرحدی حکام نئے انٹری پوائنٹس کے افتتاح عمل کو تیز کرنے کا پختہ عزم کا اعادہ کیا.

ایرانی قونصل جنرل نے بتایا کہ بارڈر کمیشن کے اجلاس میں اہم معاملات زیر غور آئے اور اس اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے نفاذ کے لئے ایک خصوصی ذیلی کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا.

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک نے فیصلہ کیا کہ 22ویں مشترکہ سرحدی کمیشن کے اجلاس کو مئی 2018 کو ایران میں منعقد کیا جائے گا.

خیال رہے کہ پاکستان کے ساحلی علاقے گوادر میں پاک-ایران مشترکہ سرحدی کمیشن کے 21ویں اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے اعلی حکام نے باہمی تعاون کے فروغ کے لئے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کردئے.

اجلاس میں منشیات کی سمگلنگ اور غیر قانونی تارکین وطن کی نقل و حرکت کی روک تھام کے لئے پختہ عزم کا اظہار کیا گیا.

پاکستانی صوبے بلوچستان کے چیف سیکرٹری اورنگزیب حق نے اپنے وفد کی قیادت کی جبکہ ایران کے سرحدی صوبہ سیستان و بلوچستان کے ڈپٹی گورنر جنرل علی اصغر میر شکاری نے ایرانی وفد کی قیادت کی.

پاک ایران حکام نے سرحدی مارکیٹوں کو مزید فعال بنانے کے علاوہ نئے سرحدی انٹری پوائنٹس رمدان-گبد اور پشین-مند کے جلد افتتاح پر بھی اتفاق کیا.

یہ پہلی بار ہے کہ پاکستانی بندرگاہ گوادر میں پاک،ایران کی سرحدی کمیشن نشست منعقد ہوئی ہے اس سے پہلے 20ویں کمیشن کے اجلاس کو ایرانی بندرگاہ چابہار میں منعقد کیا گیا تھا.

**274

ہميں اس ٹوئٹر لينک پر فالو کيجئے. IrnaUrdu@