کابل - ارنا - افغانستان کے وزیر برائے مہاجرین نے اسلامی جمہوریہ ایران میں موجود افغان پناہ گزینوں کی صورت حال کو یورپی ممالک اور پاکستان کی نسبت بھتر قرار دے دیا ہے.

يہ بات 'سيد حسين عالمي بلخي' نے كابل ميں ارنا كے نمائندے كے ساتھ خصوصي گفتگو كرتے ہو‏ئے كہي.



اس موقع پر انہوں نے كہا كہ بعض ذرائع ابلاغ كے نمائندوں نے ميرے بيان كو مسخ كرتے ہوئے ايران ميں افغان پناہ گزينوں كي صورت حال كو ابتر قرار ديا ہے.



انہوں نے ان ذرائع ابلاغ كے بيانات كو مسترد كرتے ہو‏ئے كہا كہ ايران ميں افغان پناہ گزينوں كي صورت حال دوسرے ممالك كي نسبت بہت بہتر ہے كيونكہ افغان پناہ گزين ايران ميں قانوني طور پر زندگي گزارتے اور كام كر رہے ہيں.



افغان مہاجرين كے وزير نے كہا كہ كچھ افغان مہاجرين نے يورپي ممالك ميں پناہ كي درخواست دي تھي كہ مسترد ہو گئي ہے اور واپس وطن آنے كے لئے مجبور ہيں.



انہوں نے پاكستان ميں افغان پناہ گزينوں كي وضعيت اور موجود صورت حال كا ذكر كرتے ہو‏ئے كہا كہ

مستقبل قريب ميں اوسط 5 ہزار افراد افغان تاركين پاكستان سے وطن واپس آ‏ئيں گے.



انہوں نے كہا كہ پاكستان ميں افغان مہاجرين پر دباؤ ڈالنے اور ہراساني كي وجہ سے تقريبا 5 ھزار مہاجرين نقل مكاني كر رہے ہيں.



روزنامه «8 صبح» نے اتوار كے روز اخبار كے صفحہ اول كي شہ سرخي پر افغان مہاجرين كے وزير كے قول كو نقل كرتے ہو‏ئے لكھا كہ ايران ميں پناہ گزينوں كي صورت حال نہايت سنگين ہے.



7 ملين سے زائد افغان مہاجرين دنيا كے مختلف ممالك ميں موجود ہيں اور تقريبا 6 ملين افغان مہاجرين ايران اور پاكستان ميں زندگي گزار رہے ہيں.





9393*274**